بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ شریعت میں کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں، احتساب سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، ملک میں صدارتی نظام ماضی میں ناکام رہا اور آئندہ بھی نہیں چل سکتا، انتخابات شفاف ہوں تو عوامی مینڈیٹ کی عزت ہوگی۔
جمعرات کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر ادارے اپنی آئینی حدود میں کام کریں تو ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، مگر آئین سے کھلواڑ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
شریعت میں کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں، احتساب سب کے لیے برابر ہونا چاہیے۔ صدارتی نظام اس ملک میں پہلے بھی ناکام ہو چکا ہے، پاکستان کا مستقبل صرف پارلیمانی نظام سے جڑا ہے۔ سربراہ جے یوآئی نے کہا کہ2018اور 2024کے انتخابات میں عوامی رائے کا احترام نہیں کیا گیا اور اگر الیکشن میرٹ پر ہوتے تو آج ملک مہنگائی اور استحصال کا شکار نہ ہوتا۔
مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کو سیاست میں مثبت قدم قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہر جماعت کو احتجاج کا جمہوری حق حاصل ہے، لیکن قانون کے دائرے میں رہ کر۔ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے قانون پاس ہو چکا ہے، لیکن عمل درآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔
انہوں نے پنجاب حکومت کی جانب سے علما کو اعزازیہ دینے کے اعلان کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یہ عمل علما کی توہین ہے۔ جبکہ نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے کہا کہ اگر زمینی حقائق کو سامنے رکھ کر صوبوں کی تقسیم کی جائے تو کوئی حرج نہیں، لیکن سیاسی بنیاد پر ایسا اقدام انتشار کو جنم دے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ